4 مئی یومِ شہادت فتح علی المعروف ٹیپو سلطان شہید رضی اللہ عنہ۔۔۔

Loading

” آسمان بھی….. رو پڑا “ٹیپو سلطان شہیدؒ کی نعش کو جب قبر میں اتارا جا رہا تھا، ایک روایت کے مطابق جب قاضی عمر نماز جنازہ پڑھا رہے تھے تو ایک عجیب واقعہ پیش آیا، اسے سلطان کی اللہ کے ہاں مقبولیت اور کرامت ہی سے تعبیر کیا جا سکتا ہے،ہوا یوں کہ سخت گرمی کا موسم ہونے کے باوجود فضا میں ایسی بجلیاں کڑکیں کہ معلوم ہوتا تھا کہ آسمان ٹوٹ کر زمین پر گرنے والا ہے،گرج کڑک اور بجلی کی چمک کے بعد اچانک بارش بھی ہونے لگی، ادھر انگریز سپاہی سلطان کو آخری سلامی دینے کیلیۓ اپنی بندوقوں سے ہواؤں میں فائر کر رہے تھے لیکن آسمانی کڑک کے سامنے ان کے فائر کی آوازیں دب رہی تھیں، گویا قدرت کہہ رہی تھی کہ آج ہم اپنے بندے کا آسمان پر تم سے ہزاروں گنا بڑی توپوں کی آوازوں سے استقبال کر رہے ہیں، بارش کا موسم نہیں تھا لیکن آسمان پھر بھی بارش برسا رہا تھا گویا وہ بھی آنسو بہا کر زمین والوں کے غم میں شامل ہو گیا تھا،اسی طرح ممبئ میں اسی رات انگریزی فوج کے کیمپ پر بجلی گری تو اس سے دو انگریز سپاہی ہلاک اور کئ زخمی ہو گۓ، گھروں میں بند لوگوں پر بھی لرزہ طاری ہو گیا، بادلوں کی خوفناک آوازوں سے کانوں کے پردے پھٹنے لگے، دریاۓ کاویری میں بھی اسی رات خلاف معمول طغیانی آ گئ،سرنگا پٹم میں رہنے والے بوڑھوں کا کہنا تھا کہ دریاۓ کاویری میں اس طرح کی طغیانی انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی،اسلام کا یہ فرزند غروب آفتاب سے پہلے پہلے منوں مٹی کے نیچے جنت کے باغوں میں پہنچ گیا اور دنیاوی تھکاوٹ سے فارغ ہو کر ہمیشہ ہمیشہ کی راحت پا گیا۔۔۔

May be an image of 1 person and text

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں