اگر آپ نے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے مختصر دورے کا پروگرام بنایا ہے تو یہاں ایسے بہت سے مقامات ہیں جن کی سیر آپ باآسانی ایک دن میں کر سکتے ہیں۔ ویسے تو یہاں گھومنے پھرنے اور دیکھنے کے لائق بہت سے مقامات ہیں مگر ہم آپ کو ہنہ اوڑک کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جنھیں آپ ایک دن میں کسی مشکل کے بغیر دیکھ سکتے ہیں۔
ہنہ اوڑک واٹرفال کی خوبصورتی سے ہر پاکستانی واقف ہے،اس کی خوبصورتی کی مثال پاکستان بھر میں دی جاتی ہے۔ موسمِ بہار میں ان علاقوں کا جو فطری حسن ہوتا ہے، خزاں کا موسم اسے کسی حد تک گہنا دیتا ہے۔ مگر پہاڑوں کی آغوش میں واقع ان علاقوں کی خوبصورتی یہاں آنے والوں کو پورا سال ہی خوش آمدید کہتی ہے۔ یہ علاقہ فطری حسن سے تو مالا مال تھا ہی لیکن برطانوی راج میں یہاں سنہ 1894 میں ایک مصنوعی جھیل بنا دی گئی جس کے باعث یہاں سارا سال پانی کی موجودگی سیاحوں کی تفریح کا ایک مستقل ذریعہ بن گئی ہے۔ تقریباً تین دہائی قبل یہاں کشتی رانی بھی شروع کی گئی۔ جن دنوں جھیل میں پانی کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے اس عرصے میں کشتی رانی کا لطف بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔ہنہ جھیل سے لطف اندوز ہونے کے بعد اوڑک کا بھی رخ کیا جا سکتا ہے جو ہنہ جھیل کے نزدیک صرف دو منٹ کی دوری پر واقع ہے۔ یہاں سیب اور آڑو کے باغات ہیں۔ان باغات کے درخت پھل دار ہیں اور خزاں کے موسم میں زردی مائل ہونے والے پتے پت جھڑ کا شکار ہیں۔یہ دونوں علاقے ایسے ہیں جہاں نہ صرف برفباری زیادہ ہوتی ہے بلکہ اس علاقے میں سردی زیادہ ہونے کی وجہ سے برف پگھلنے میں بھی کچھ وقت لگتا ہے جس سے ان علاقوں کا حسن دوبالا ہو جاتا ہے۔