امریکی صدر جوزف بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ امریکا چین سے تصادم نہیں چاہتا، ہم پھر سے دنیا کی قیادت کیلئے تیار ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن کا کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے بحران سے دوچار ملک ورثے میں ملا۔ امریکا وال سٹریٹ نے نہیں، مڈل کلاس نے تعمیر کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا پروگرام امریکی تعمیر نو کاپلان ہے جبکہ ریسکیو پیکج کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ہم 100 دن میں 220 ملین سے زائد لوگوں کو کورونا ویکسین دیں گے۔ 16 برس سے بڑی عمر کا ہر شہری کورونا ویکسین لگوا سکتا ہے۔ غریب سے غریب ترین افراد کیلئے بھی ویکسین کی رسائی ممکن بنا دی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کی تعمیر نو کیلئے ملازمتوں کا پلان دیا گیا ہے۔ اگرچہ مجھے بحرانوں میں گھرا ہوا ملک ملا لیکن ہماری ٹیم نے اسے دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔
جوبائیڈن نے اپنے خطاب میں کورونا کی معاشی تباہ کاریاں بتاتے ہوئے کہا کہ اس عالمی وبا نے ہماری 20 لاکھ سے زائد خواتین کو بے روزگار کر دیا تھا۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ ان کیلئے دوبارہ نوکریوں کے مواقع پیدا کریں۔
انہوں نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ملک میں تیار کی گئی مصنوعات اور دیگر چیزیں خریدیں اس سے ناصرف لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ معیشت بھی مزید بہتر ہوگی۔
صدر جوبائیڈن نے اعلان کیا کہ پورے امریکا میں مزدور کی کم سے کم اجرت کو 15 ڈالر فی گھنٹہ کر دیا گیا ہے، اب ہمارے ملک میں ہفتہ وار چالیس گھنٹے کام کرنے والا غریبوں میں شمار نہیں ہوگا۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ ہماری حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی جس امدادی پیکج کا اعلان کیا تھا اس کے نتائج آنا شروع ہو چکے ہیں۔ ہم نے پہلے سو دنوں کے اندر اندر ملک کے بائیس کروڑ عوام کو کورونا سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے فراہم کر دیئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ملک کا ہر وہ شہری جس کی عمر 16 سال ہے، اس کیلئے عالمی وبا سے بچاؤ کی ویکسین دستیاب ہے۔ تمام امریکیوں کو چاہیے کہ وہ ویکسین لگوائیں اور خود کو اس موذی مرض سے محفوظ بنائیں۔