ڈرگ مافیا اور براس, بلوچ دشمن پالیسی

Loading


خدا بلوچ قوم کے ان نوجوانوں کو عقل سلیم عطا کرے کہ جس نے خوف سے نام نہاد آزادی کی جنگ کا کچھ عرصہ بھروسہ کرکے اپنے پاوں پر خود کلہاڑا مارا جس کی واضع مثال ڈرگ مافیا اور براس کی بلوچ سماج دشمن اقدامات ہیں۔نام نہاد بلوچ اتحاد(براس) اور ڈرگ مافیا اس ون پوائنٹ ایجنڈے پر ایک پیج پر متحد ہیں ۔۔۔۔تاکہ بلوچ قوم کے معماروں کو منشیات کے موذی مرض میں مبتلا کرکے ان کو اپنے گھناؤنی مقاصد کے لئے استعمال کریں ، اس میں وہ کچھ تک کامیاب بھی ہوئے ہیں ،کیونکہ کوئی ذی شعور انسان ان کے ریوڑ میں شامل ہونے کی حامی نہیں بر رہا۔ ۔آج ان کے گروہوں میں دو ذہنیت کے لوگ شامل _راہ ہیں ایک تو نشے کی گندی لانعت سے مبتلا بلوچ نوجوان طبقہ جو کثیر تعداد میں ان کے آلہ کار اس لئے بنے پرے ہیں کیونکہ وہ اخلاقی طور منشیات کے ہاتھوں بری طرح بلیک میل ہوکر ان کے چنگل میں پھنس کر سکونت اختیار کئے ہوئے ہیں ۔دوسرا طبقہ وہ ہے جو معاشرے میں اپنا مقام غلط افعال کی وجہ سے کھو کر ان کے ہاں پناہ اور سہارا لئے ہوئے ہیں۔ بلوچستان میں حالیہ ایک سروے کے دوران رپورٹ ہوا ہے کہ 70 فیصد نوجوان اس وبا میں مبتلا ہیں ۔میرے نزدیک یہ ساری ذمہ داری براس اور ڈرگ مافیا کی ملی بھگت سے ممکن ہوا ہے ،یہی منشیات زدہ ٹولہ، نوجوانوں کو ( براس ) اور ڈرگ مافیا سماج میں اعلی علمی ،سیاسی شخصیات اور ریاست پاکستان کے مسلع اداروں کے خلاف استعمال کروا کہ اس کو آزادی کی جنگ قرار دے رہا ہے مگر حقیقت میں نظریات اور حقیقی کاز سے ان کا دور کا بھی واسطہ نہیں!
جتنا جلد ممکن ہو سکے بلوچ عوام ڈرگ مافیا براس کا مقابلہ کرنے کی خاطر پاکستان دوست قوتوں کا ساتھ دے دیں،تاکہ بلوچستان میں اس بھیانک اتحاد کے تباہ کن اثرات کو روکا جاسکے جس نے بلوچ سماج میں ایک افراتفری پیدا کی ہے ،جس کی تلافی برسوں ممکن نہیں ہے آج بلوچستان کے گلی گلی کوچے کوچے میں ڈرگ مافیا اور براس کے کارندے اور سہولت کار منشیات کو آسانی سے بلوچ معاشرے میں پھیلا رہے ہیں ۔براس نے منشیات زدہ لوگوں کو جمع کرکے ان کے ہاتھوں پرانی کلاشنکوف تھما کر غلط واردات کروائے جس کا انجام انہی ٹولے کیلئے تبائی اور بربادی کے سوا کچھ بھی نہیں۔ آج بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تنظیم نے منشیات زدہ ماحول پیدا کرکے بلوچ معاشرے کو اپائج بنا دیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت ہو وہ کم ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ڈرگ مافیا اور براس کے اتحاد کی وجہ سے بلوچستان میں اجتماعی ترقیاتی کاموں میں دقنہ ڈالا جا رہا ہے ۔ تعلیم یافتہ بلوچ نوجوانوں کو ذہنی مریض اور بلوچ لیڈرشپ کو دیوار سے لگانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے جس کی سزا یقینا ان دونوں منحوس گروپ کو ضرور ملے گی اور اس دن کا بلوچ قوم اور محب وطن ہر پاکستانی کو انتظار رہے گا ۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں