۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ایئرپورٹ روڈ کو خوبصورت بنانے اور عوام کو تفریحی سہولیات کی فراہمی کے منصوبے کے معائنے کے دوران کام کے معیار اور منصوبے کے ڈیزائن پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری طور پر معیار بہتر بناتے ہوئے ڈیزائن میں تبدیلی لانے کی ہدایت کی،وزیراعلیٰ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر قومی خزانے سے خطیر فنڈز خرچ کئے جاتے ہیں جن کا ضیاع کسی صورت نہیں ہونا چاہئے اگر ان منصوبوں سے فائدہ نہیں پہنچتا تو ایسے منصوبوں کو کوئی جواز نہیں،انہوں نے کہا کہ نہ تو عوامی وسائل کو ضائع ہونے دیا جائے گا اور نہ ہی منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ کیا جائے گا، وزیراعلیٰ بلوچستان نے بعدازاں نواں کلی بائی پاس کے زیرتعمیر منصوبے کا معائنہ بھی کیا، وزیراعلیٰ نے سڑک اور ڈرینیج کی تعمیر کے معیار پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ منصوبے میں پائے جانے والے نقائص کو فوری طور پر دور کیا جائے، وزیراعلیٰ نے زیر تعمیر دورویہ اوڑک کے منصوبے کا معائنہ بھی کیا جہاں انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 337.60ملین روپے کی لاگت سے 6.9کلومیٹر دورویہ اوڑک روڈ پر تیزی سے کام جاری ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ منصوبہ علاقے کے عوام اور سیاحوں کی آمدورفت اور زرعی ومعدنی پیداوار کو مارکیٹ تک پہنچانے کے حوالے سے اہم منصوبہ ہے لہٰذا اسے معیار کے مطابق بروقت مکمل کرنے میں کوئی کثر اٹھا نہ رکھی جائے، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ہنہ جھیل کا دورہ بھی کیا جہاں انہیں کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے جھیل کی ترقی کے رواں مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں شامل منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہنہ جھیل کوئٹہ کے قریب ایک بہترین سیاحتی مرکز ہے تاہم اس کی ترقی کی جانب کبھی بھی توجہ نہیں دی گئی، جھیل کی ترقی سے عوام کو تفریح کی سہولیات ملیں گی، انہوں نے منصوبوں پر فوری طور پر عملدرآمد کے آغاز کی ہدایت کی، اس موقع پر سیکریٹری مواصلات نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ انہوں نے محکموں کے منصوبوں کی نگرانی اور مانیٹرنگ کا میکنزم ترتیب دیا ہے اور سزا اور جزا کے رحجان کو فروغ دیا گیا ہے جس میں اچھا کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی اور کوتاہی کے مرتکب افسران کے خلاف کاروائی شامل ہے، وہ خود صوبہ بھر میں ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کررہے ہیں جبکہ خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو عوامی شکایات پر مذکورہ منصوبے کا معائنہ کرتی ہیں، اب تک 36سینئر افسران کو کوتاہی کا مرتکب ہونے پر معطل کیا جاچکا ہے جبکہ 68انکوائریاں کی جارہی ہیں، وزیراعلیٰ نے مانیٹرنگ کے موثر نظام پر سیکریٹری مواصلات کی کارکردگی کو سراہا۔