کوئٹہ 20 جولائی: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو فرمان زرکون نے کہا ہے کہ بوستان اور حب کے خصوصی اقتصادی زون سرمایہ کاری اور صنعتی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے اہم پیشرفت ثابت ہونگے. ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زون ایکٹ 2012 کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو خصوصی اقتصادی زون قائم کرنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ وہ ذاتی یا سرکاری شعبہ کے تحت خصوصی اقتصادی زون نجی شعبے کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی شکل میں یا خصوصی طور پر نجی شعبے کے ذریعہ زونز قائم کرے اس ایکٹ کے تحت بلوچستان سرمایہ کاری و تجارتی بورڈکا کردار خصوصی اقتصادی زون اتھارٹی کو اس کے آپریشنز، خصوصی اقتصادی زون کے اندر اور باہر بنیادی ڈھانچے کی ترقی، خصوصی اقتصادی زون اور دیگر سرکاری حکام کے مابین ثالث کی حیثیت سے کام کرنا، ماحولیاتی اداروں اور سماجی ترقی میں رابطہ کار اور اس میں ترقی دہندگان اور کاروباری اداروں کو سہولت فراہم کرنا ہے. ترقی دہندگان اور انٹر پرائزرزکو خصوصی اقتصادی زون کی ترقی، کام اور بحالی کے مقصد کے لئے تمام کیپٹل سامان کی درآمد پر تمام کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکسوں سے ایک بار چھوٹ حاصل ہوگی۔اقتصادی زون کی ترقی اور عمل کے سلسلے میں حاصل ہونیوالی آمدنی پر تمام ٹیکسوں پرخصوصی اقتصادی زون ترقیاتی معاہدہ شروع ہونیسے10 سال تک استثنیٰ حاصل ہوگا۔زون انٹرپرائزز کو بھی تجارتی سرگرمیوں کے آغاز کے بعدخصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری سامان کی درآمدپر کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکسوں سے 10 سال کی مدت کے لئے چھوٹ حاصل ہوگی. بلوچستان میں اس ایکٹ کے تحت بوستان اور حب میں دو خصوصی اقتصادی زون کی منظوری دی گئی ہے،بوستان خصوصی اقتصادی زون مختلف صنعتوں میں سرمایہ کاری کیمواقع فراہم کرتا ہے جس میں فروٹ پروسیسنگ، زراعت کی مشینری، دواسازی، موٹر سائیکل اسمبلنگ، کرومائٹس، خوردنی تیل، مراکب، ائس اینڈ کولڈ اسٹوریج، برقی آلات، حلال فوڈ صنعت وغیرہ شامل ہیں۔توقع کی جاتی ہے کہ بوستان خصوصی اقتصادی زون سے 30 ہزار سے زائد لوگوں کو براہ راست اور 3 لاکھ سے زائد لوگوں کو بالواسطہ روزگار کے مواقع ملیں گیجبکہ حب خصوصی اقتصادی زون 400 ایکڑ رقبے پر محیط ہوگا،جس میں کیمیائی اجزاء، فوڈ، سیمنٹ، ادویہ سازی، توانائی، ائل لبریکنٹ، سنگ مرمر، دھاتی اجزاء کی پروسیسنگ، معدنیات کی گرائنڈنگ اور اسٹیل گرائنڈنگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے. اس منصوبے سے بلوچستان کے عوام کو براہ راست اور بالواسطہ طور پرروزگار کے نئے مواقع فراہم ہونگے.