اَنْتَ الَّذِیْ لَوْلَاکَ مَا خُلِقَ امْرُئٌ کَلاَّ وَلَا خُلِقَ الْوَریٰ لَوْ لَاکَا
اَنْتَ الَّذِیْ مِنْ نُّوْرِکَ لِلْبَدْرِ السَّنَا وَ الشَّمْسُ مُشْرِقَۃٌ بِنُوْرِ بَھَاکَا
اَنْتَ الَّذِیْ لَمَّا تَوَسَّلَ اٰدَمُ مِنْ زَلَّۃٍ بِکَ فَازَ وَ ہُوَ اَبَاکَا
وَبِکَ الْخَلِیْلُ دَعَا فَعَادَتْ نَارُہٗ بَرْدًا وَّ قَدْ خَمِدَتْ بِنُوْرِ سَنَاکَا
وَ دَعَاکَ اَیُّوْبُ لِضُرٍّ مَّسَّہٗ فَاُزِیْلَ عَنْہُ الضُّرُّ حِیْنَ دَعَاکَا
وَ بِکَ الْمَسِیْحُ اَتٰی بَشِیْرًا مُّخْبِرًا بِصِفَاتِ حُسْنِکَ مَادِحًا لِعُـلَاکَا
کَذٰلِکَ مُوْسٰی لَمْ یَزَلْ مُتَوَسِّلًا بِکَ فِی الْقِیٰمَۃِ مُحْتَمًا بِحِمَاکَا
وَالْانبیآء وَ کُلُّ خَلْقٍ فِی الْوَرٰی وَالرُّسُلُ وَالْاَمْلَاکُ تَحْتَ لِوَاکَا (4)
آپ ﷺکی وہ مقدس ذات ہے کہ اگر آپﷺ نہ ہوتے تو ہر گز کوئی آدمی پیدا نہ ہوتا اور نہ کوئی مخلوق پیدا ہوتی اگر آپﷺ نہ ہوتے۔آپﷺ وہ ہیں کہ آپﷺ کے نور سے چاند کورو شنی ہے اور سورج آپﷺ ہی کے نورِ زَیبا سے چمک رہا ہے۔ آپﷺ وہ ہیں کہ جب آدم نے لغزش کے سبب سے آپﷺ کا وسیلہ پکڑ اتو وہ کامیاب ہوگئے حالانکہ وہ آپﷺ کے باپ ہیں ۔ آپﷺ ہی کے وسیلہ سے خلیل نے دعا ما نگی ، تو آپﷺ کے روشن نور سے آگ ان پر ٹھنڈی ہو گئی اور بجھ گئی اور ایو ب نے اپنی مصیبت میں آپﷺ ہی کو پکارا تو اس پکا ر نے پر ان کی مصیبت دور ہو گئی اور مسیح آپﷺ ہی کی بشارت اور آپﷺ ہی کی صفات حسنہ کی خبر دیتے اور آپ کی مدح کر تے ہوئے آئے۔ اسی طرح موسیٰ آپﷺ کا وسیلہ پکڑنے والے اورقیامت میں آپﷺ کے سبزہ زار میں پناہ لینے والے رہے اور انبیاء اور مخلوقات میں سے ہر مخلوق اورپیغمبر اور فرشتے آپﷺ کے جھنڈے تلے ہوں گے۔
[3]مجموعہ قصائد ص ۴۰۔
[4]المستطرف ،باب الثانی والاربعون ،الفصل الاول فی المدح و الثناء ،ج۱،ص۳۹۱،۳۹۳ملتقطا علمیہ۔