ژوب ریلوے سیکشن پر واقع یہ چھوٹا سا غیر آباد ریلوے اسٹیشن 1991 تک اس خطے کے سب سے بڑے نیرو گیج ریلوے سسٹم کے اہم اسٹیشنوں میں سے ایک تھا۔ یہ ریلوے اسٹیشن بوستان جنکشن کے بعد خانائ ریلوے اسٹیشن اور چور میاں ریلوے اسٹیشن کے وسط میں واقع ہے۔ بوستان جنکشن سے شروع ہوکر تقریباً تین سو کلومیٹر طویل اس ریلوے سیکشن پر چار ریلوے اسٹیشن ہیں جن کا اختتام فورٹ سینڈیمن ریلوے اسٹیشن (ژوب) پر ہوتا ہے۔ ژوب شہر کی نسبت سے اس ریلوے سیکشن کو ژوب ویلی ریلویز کہتے ہیں۔اس سیکشن کو دو حصوں میں بچھایا گیا پہلا حصہ جنگ عظیم اول کے دوران بوستان جنکشن سے مسلم باغ تک کیونکہ مسلم باغ میں کرومائیٹ اور کروم کے دنیا کے بڑے ذخائر میں سے ایک ہیں جس کی تاج برطانیہ تک نقل و حمل کے لیے یہاں ریلوے لائن بچھائ گئ اور اسی سیکشن دوسرا حصہ مسلم باغ سے ژوب تک NWSR نے بچھایا جو 1927 میں قلعہ سیف الّلہ پہنچا اور 1930 میں ژوب پہنچا آگے اس سیکشن کو بنوں تک پہنچانے کا منصوبہ تھا جس پر کبھی کام شروع نہ ہوسکا۔اسی سیکشن پر دنیا کا سب سے اونچا نیروگیج ریلوے اسٹیشن واقع ہے جسکی بلندی سطح سمندر سے 2224 میٹر ہے۔سردیوں میں یہ سیکشن شدید برفباری سے کئ فٹ ڈھک جاتا ہے۔