بلوچ طلبا کو مسلح کرنے اور بلوچ نسل کشی میں ڈاکٹر اللہ نذر کا کردار

Loading

تحریر: ماہ جبین بلوچ

بلوچستان کے امن کو تباہ کرنے میں ڈاکٹر اللہ نذر کے تاریخی کردار کو کسی طرح ڈالچار نہیں کیا جاسکتا۔بی ایس او کو ایک پرامن تنظیم سے ایک مسلح تنظیم بنانے تک کے سفر میں ڈاکٹر اللہ نذر کا ایک کلیدی کردار رہا ہے۔بلوچستان کے پرامن طلبا کو مسلح کرنا اور ان کے ہاتھ میں بندوق تھما کر پہاڑوں پر بھیجنا ڈاکٹر اللہ نذر کی ہی کارستانی تھی۔ ڈاکٹر اللہ نذر نے بلوچستان کے سینکڑوں معصوم طلباء کو نام نہاد آزادی کا سلوگن دیکر پہاڑوں پر جانے کیلئے مجبور کردیا اور اسی کے کہنے پر بی ایس او کو یہ ٹاسک دی گئی کہ وہ طلباء کی زہن سازی کریں تاکہ انہیں دہشتگردی کی ٹریننگ حاصل کرنے کیلئے پہاڑوں پر بھیجا جاسکے۔ ڈاکٹر اللہ نذر نے خود کو تو محفوظ رکھا مگر ہمارے معصوم بے گناہ بھائیوں کو آزادی کا جھانسہ دیکر آگ میں دھکیل دیا۔ آج ہماری مائیں اور بہنیں کھبی کوئٹہ کھبی کراچی تو کھبی اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتی ہوئی نظر آتی ہیں، لاپتہ افراد کے لواحقین کو ریاست کے بجائےڈاکٹر اللہ نذر سے سوال کرنا چاہیے کہ ان کے بیٹوں کا قصور کیا تھا کہ انہیں ورغلا کر مسلع جدوجہد کرنے پر مجبور کردیا گیا اور خود بیرون ملک بیٹھ کر عیاشیوں میں مصروف ہیں۔ہمارے جن بھائیوں کو آج بلوچستان کی ترقی اور بہتری کیلئے بکوچستان کے بیوروکریسی میں ہونا چاہئے تھا جن کو بلوچستان کیلئے فیصلہ سازی کرنا تھی انہیں کیوں ورغلا کر بندوق تھمائی گئی۔ جب بی ایس او کو مسلح کیا گیا توبلوچستان کے والدین اپنے بچوں کوکالج جانے سے پہلے یہ تلقین کیا کرتے تھے کہ بی ایس او کی سیاست ہرگز نہ کریں کیونکہ ڈاکٹر اللہ نذر نے بی ایس او کی پرامن سیاست کو دہشتگردی کی سیاست میں بدل دیا تھا۔ بی ایس او کو ایک دہشتگرد تنظیم بنانے میں سب سے زیادہ نقصان بلوچستان کے نوجوانوں کو ہوا جنہیں تعلیم سے کوسوں میل دور رکھا گیا اور انہیں ورغلا کر افغانستان کے ٹریننگ کیمپوں میں بھیجا گیا۔ ڈاکٹر اللہ نذر کی تنظیم بی ایل ایف نے ہزاروں بے گناہ بلوچ نوجوان اور بزرگوں کو شہید کیا اور آج بھی ہماری ہزاروں مائیں اور بہنیں ڈاکٹر اللہ نذر سے سوال کرتی ہیں کہ ہمارے پیاروں کا قصور کیا تھا کہ آپ نے انہیں بھیڑ بکریوں کی طرح زبح کردیا۔ڈاکٹر اللہ نذر نہ صرف بلوچ نسل کشی میں مصروف عمل رہے بلکہ وہ منشیات فروشوں کی سرپرستی بھی کرتے ہیں اور منشیات فروشوں سے بھتہ لیکر انہیں سیکیورٹی مہیا کرتےہیں۔
آج جس طرح ہماری مائیں اور بہنیں سڑکوں پر اپنے پیاروں کیلئے سڑکوں پر ہیں ان کے ذمہ دار ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ ہیں،ان کے ہاتھ ہزاروں بے گناہ بلوچ کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور تاریخ ڈاکٹر اللہ نذر کو کھبی بھی معاف نہیں کریگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں