بلوچستان کے طلباء کس راہ پر گامزن ہیں!

Loading

بلوچستان کے طلباء کس راہ پر گامزن ہیں!
طالب علم ایک ایسا طبقہ ہے جو ہر ملک کے مستقبل کی عکاسی کرتا ہے، ان کے جس عمل پر صرف اور صرف زور دیا جاتا ہے وہ ہے تعلیم! اوراس کے حصول کے لیے حکومت طلباء کی راہ ہموار کرتی ہے۔ بلوچستان میں طلباء کے مسائل کو منظرعام پر لانے کے لیےطلباء تنظیم ( بی ایس او) یعنی بلوچ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن وجودمیں آئی۔
(بی ایس او) ایک ایسی تنظیم جس کا مقصد در اصل طلبا ء کے مطالبات کو حکومت کے نقطہ نظر پر لانے اور ان پر عمل کروانے کے لیے قائم کیا گیا۔ تاکہ طلبا ء اس تنظیم کے پلیٹ فارم سے تعلیم حاصل کرنے میں جو مسائل درپیش ہوں اس حوالے سے حکام بالا تک اپنی آواز پہنچا سکیں اور ان مسائل کا کوئی صدباب نکلے تاکہ طلباء اپنی تعلیم کو اچھی طرح سے مکمل کرسکیں۔غیر ملکی پیسوں پر پلنے والی بی ایل اے،بی ایل ایف اور براس جیسی دہشت گرد تنظیمیں اب تو آذادانہ بی ایس او آذاد کے نوجوانوں کو اپنے پروپگنڈہ و مذموم مقاصد کے لئے استعمال کر رہی ہیں جس سے نوجوانوں کی تعلیم بھی متاثر ہورہی ہے۔
کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایک ایسی سوچ کو دانستہ پروان چڑھایا جا رہا ہے کہ وہاں جانے والے نوجوان اپنے اصل مقصد کو فراموش کرکے دوسری سرگرمیوں کا حصہ بن جاتے ہیں۔ اور پھر یہ تنظیمیں ان نوجوانوں کو اپنے دہشت گرد کیمپس میں منتقل کر کے، انہیں ٹریننگ دے کر اپنے ناپاک عزائم کو پورا کرنے کے لیے ملک کے خلاف استعمال کرتی ہیں۔ جن سےان نوجوانوں کے گھر والے ناواقف ہوتے ہیں۔
جب سیکورٹی فورسز ان دہشت گردوں کے خلاف کوئی کاروائی کرتی ہیں تو ان میں مارے جانے اور گرفتار ہونے والوں کے لیے یہی تنظیمیں ان نوجوانوں کے گھروالوں کا استعمال کر کے پریس کلب کے سامنے ماماقدیر جیسے ملک دشمن ایجنٹس کے زیرسایہ مسنگ پرسن کیمپ لگا کر ملک اور حکومت کے خلاف نعرے لگواتے ہیں۔ ماضی میں ہوئے دہشت گردی کے واقعات میں مارے جانے واے کئی دہشت کردوں کا تعلق بھی انہی مسنگ پرسنز میں سے رہا ہے۔
کیا یہی ہماری آنے والی نسلوں کا مستقبل ہے؟
نہیں!! بالکل نہیں، جب تک ہماری نوجوان نسل ان غیر ملکی پیسوں پر پلنے والی بی ایس او آزاد جیسی دہشت گرد تنظیموں کا مکمل بائیکاٹ نہیں کرے گی، اس دہشت گردی کا سد باب ممکن نہیں۔
آج کا طالب علم ڈاکٹر اللہ نذر جیسا نہیں، اب بلوچ طلباء ان کے بہکاوے میں نہیں آنے والے کیونکہ بلوچ قوم ان کے ناپاک عزائم سےواقف ہوچکی ہے جس کو کسی صورت بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔ یہ ٹولہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مسترد کیا جا چکاہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں