ایم سی سی سینڈک پروجیکٹ کے ترجمان رین ہویکوان نے کہا ہے کہ سینڈک پروجیکٹ اور پی آئی اے کی طرف سے مشترکہ طور پر تعمیر کیے گئے جوزک ایئر پورٹ کے کھلنے سے سائٹ پر سفر کے دورانیے میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اس نے راؤنڈ ٹرپ پر عوامی تحفظ کے خطرات کو ختم کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ اس ایئر پورٹ سے مقامی باشند وں کو سفر ی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہم سخت محنت کر رہے ہیں۔ رین ہویکوان نے گوادر پرو کو بتایا کہ 2 اکتوبر کو ایم سی سی سینڈک پروجیکٹ کے 54 ملازمین جوزک ہوائی اڈے سے چین گئے۔ اگرچہ پروجیکٹ سائٹ پاکستان کے شمال مغرب میں بہت دور واقع ہے، لو گ اب ہوائی اڈے پر پہنچنے کیلئے 400 کلومیٹر کا سفر کرنے میں گھنٹوں کے بجائے اب 20 منٹ سے بھی کم وقت میں ہوائی جہاز میں سوار ہو سکتے ہیں ۔ سینڈک جوزک ہوائی اڈے کے کھلنے سے مقامی ملازمین کو بہت سفر ی سہولت میسرہوئی ہے۔ اس کی تعمیر کے ثمرات زیادہ سے زیادہ مقامی باشندوں کو پہنچائیں گے، پاکستان کی صنعتی عمل کو تیز کرنے میں مدد کریں گے، برآمدات سے زرمبادلہ کمانے کی صلاحیت میں اضافہ کریں گے اور مزید مقامی ملازمتیں پیدا کریں گے۔ اپنے آپریشن کے بعد 19 سالوں میں سینڈک پروجیکٹ نے پاکستان کو 474 ملین ڈالر کے ٹیکس اور منافع شیئرنگ کی ادائیگی کی ہے، جو اسے پاکستان میں زرمبادلہ پیدا کرنے والے اولین 50 اداروں میں سے ایک بناتا ہے۔ اس منصوبے نے 3000 سے زیادہ صنعتی تکنیکی صلاحیتں پیدا کیں جس کی وجہ سے یہ پاکستان کی غیر آہی صنعت میں صلاحیتوں کا گہوارہ ہے۔ اس کے علاوہ ایم سی سی نے سماجی بہبود کی سرگرمیوں جیسے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، آفات سے نجات اور شاہراہ کی تعمیر کے لیے 20 ملین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ حال ہی میں ایم سی سی پاکستان کے ساتھ 15 سالہ نئے آپریٹنگ معاہدے پر دستخط کرنے کی تیاری کر ر ہی ہے ۔