نوشکی کا ریگستان بہت مشہور ہے ۔ہر طرف پھیلے ہوئے نخلستان اور ریت کے ٹیلے اس کو دوسروں سے ممتاز بنا دیتے ہیں ۔ اسی ریگستان میں ایک خوب صورت جھیل موجود ہے جسے ” زنگی ناوڑ ” سے پہچانا جاتا ہے ۔ دراصل ” ناوڑ ” بلوچی زبان میں ” جھیل ” کو کہتے ہیں اسی وجہ سے مقامی لوگ اسے ” زنگی ناوڑ ” جب کہ باہر کے لوگ ” زنگی جھیل ” کے نام سے یاد کرتے ہیں ۔یہ قدرتی جھیل چاروں اطراف سے ریگستان میں گھرا تقریبا 1100 ایکڑ رقبہ پر مشتمل ہے جب کہ 10 کلو میٹر طویل ہے ۔ اگرچہ عام دنوں میں اس جھیل میں پانی کم ہوجاتا ہے مگر بارشیں ہونے کے بعد اس میں پھر سے پانی بھر آتا ہے اور سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لاتی ہے ۔ یہ جھیل نہ طرف سیاحت کے لیے استعمال ہوتی ہے بلکہ آس پاس رہنے والے خانہ بدوشوں اور ان کی مویشیوں کے لیے پانی کا واحد ذریعہ بھی ہے ۔ اس کے آس پاس موجود جھاڑیاں اور درخت جہاں اس کی خوب صورتی کو چار چاند لگا دیتی ہے وہیں یہ پرندوں کا مسکن بھی ہے ۔محل وقوع کے اعتبار سے یہ جھیل نوشکی شہر کے جنوب مغرب سے تقریبا 40 کلو میٹر کی مسافت پر ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دوستوں کے ہمراہ اس جھیل کی سیر اور وہاں جا کر پکنک ایک بہترین انتخاب ہے ۔ سورج کے غروب اور طلوع ہونے کے وقت کا منظر اتنا منفرد اور دل نشین ہوتا ہے کہ ان ریت کے ٹیلوں سے گزر کر آنکھوں سے پار ذہن پر ایک عجیب مسحور کن اثر چھوڑ جاتا ہے ۔ ان ریت کے ٹیلوں پر بیٹھ کر ساتھیوں کے ساتھ قہقہوں بھری محفل کا مزہ شاید کہیں اور میسر نہ ہو کیونکہ آس پاس کے سنہرے رنگ کے یہ ٹیلے ایک انمول تفریح گاہ کا منظر پیش کرتے ہیں اور انسان کو ایک نئی دنیا سے روشناس کراتے ہیں ۔ ہاتھ میں چائے کا کپ ، زنگی ناوڑ کی سیر اور پرسکون ماحول نوشکی کے علاوہ کہیں اور نہیں ملے گا ۔



