بلوچستان قدرتی ماحول پر مبنی خوبصورت مناظر اور دلکش سیاحتی مقامات کی سرزمین ہے۔
موجودہ حکومت نے صوبے کے سیاحتی مقامات کو سامنے لانے کے لیے کئی جامع منصوبے بنائے
زیارت میں صنوبر کے جنگلات اور وہاں بنی قائداعظم کی خوبصورت ریزیڈنسی ہو یا کوئٹہ کی ہنہ جھیل، بولان میں قدرتی آبشاریں اور چشموں سے گھرا پیر غائب ہو یا خضدار کا مولا چٹوک، مکران کی طویل سمندری پٹی اور وہاں کنڈ ملیر جیسا دلکش ساحل، یا مہرگڑھ کی آٹھ ہزار سال پرانی تہذیب کے آثار، یہ سب صوبے کے قابل دید اور بہترین سیاحتی مقامات ہیں۔

حکومت نے صوبے کے سیاحتی مقامات کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے کئی اہم منصوبے بنائے، جن میں 100 ملین روپے کی لاگت سے کوئٹہ کے علاقے شعبان کا ماسٹر پلان، کنڈ ملیر کا ٹورسٹ ریزورٹ، زیارت کو ٹورسٹ اسپاٹ بنانے کا منصوبہ، لسبیلہ میں غاروں کے شہر ماہی پیر کی فیزبلٹی رپورٹ سمیت کئی اہم منصوبوں پر کام ہو رہا ہے ۔

بلوچستان کے دلکش سیاحتی مقامات کی بہتری کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے اچھے اقدامات کیے ہیں اور سیاحتی کا کہنا ہے کہ ایسے سیاحتی مقامات اور بلوچستان قدرتی خوبصورتی کی مثال پوری دنیا میں کہیں نہیں ملتی ۔ حکومت بلوچستان سیاحت کے حوالے سے اچھے اقدام کررہی ہے اور سیاحت کا شعبہ بلوچستان کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کررہا ہے ۔