بلوچستان خوبصورت ساحلوں کی سرزمین ہے۔۔۔

Loading

سپت ساحل بلوچستان.

سیاحوں کو پاکستان کا خیال آئے تو وہ عموماً شمالی علاقہ جات کا رُخ کرتے ہیں،  لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پاکستان کے دیگر علاقے بھی قدرتی حسن اور خوبصورتی سے مالا مال ہیں آج یہاں ان سطور میں قدرت کے جس شاہکار کا ذکر کیا جا رہا ہے، وہ کشمیر یا کاغان کا نہیں، بلکہ رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں ہے۔اس حسین جگہ کا نام ہے ‘سپت بیچ’ — ایک ایسا منفرد ساحلی مقام جو یہاں آنے والوں پر اپنی خوبصورتیاں لُٹاتا نظر آتا ہے۔اگر آپ کو کم خرچے میں دبئی اور مالدیپ کی ساحلوں کے مزے لینے ہیں تو سپت ساحل ضرور جائیں۔ اس ساحل کو پاکستان کے سب سے خوبصورت اور منفرد ساحل کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ ساحلی مقام اوتھل سے 140 کلومیٹر جب کہ کراچی سے 220 کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ دل کو لبھانے اور آنکھوں میں رنگ بھرنے والے اس ساحلی مقام تک پہنچنے کے لیے مکران کوسٹل ہائی وے پر سپت گاوں کی طرف مڑنا پڑتا ہے۔سپٹ گاؤں کے لوگوں کا ذریعہ معاش ماہی گیری ہے۔ سمندر سے مچھلیاں پکڑ کر ان کو کراچی کے بازاروں میں پہنچایا جاتا ہے۔ یہ کوسٹل ہائی وے آس پاس سنسان ریگستان، گاہے بگاہے سرسبز درختوں اور منفرد پہاڑیوں پر مشتمل ہے۔ یہ مقامات ایک ایسے منفرد اور دل نشین مناظر کے حامل ہیں گمان ہوتا ہے گویا انسان کسی دوسرے سیارے پر موجود ہے۔ آس پاس ریت کے ٹیلے، ان پر چلتی ہوائیں کسی رومانوی فلم کا منظر پیش کرتی ہیں۔ ہائی وے سے مڑنے کے بعد راستہ کچا اور ریگستان پر مشتمل ہے۔ لہذا سیاحوں کو اپنے ساتھ ‘فور بائی فور’ گاڑی میں جانا چاہیے، دوسری گاڑیوں میں مشکل پیش آسکتی ہے۔ اس کے علاوہ کھانے پینے کے اشیاء اور تمام ضروری سامان ساتھ ہونا بھی ضروری ہے کیونکہ وہاں ایسی کوئی سہولت موجود نہیں۔ تاحد نظر کھلا آسمان اور اس کے نیچے تاحد نگاہ پھیلا سمندر اور درمیان میں ٹھنڈی ہوائیں اس ساحل کا مزہ دوبالا کردیتی ہیں۔ اس ساحل کی سب سے اہم بات وہاں موجود آس پاس پہاڑ ہے جو “بوجی کوہ ” کے نام سے مشہور ہے۔ ان پہاڑوں کی انفرادیت مختلف غار ہیں۔ یہ غار اتنے وسیع ہیں کہ ان میں آسانی سے چہل قدمی کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ بعض غار اتنے کشادہ ہیں کہ ان میں کیمپنگ بھی ممکن ہے۔ دن میں سورج کی سنہری کرنیں جب شفاف پانی کو چومتی ہیں تو سمندر خوشی سے چمک اٹھتا ہے۔ اس خوشی میں اندر موجود ڈالفن اور دیگر مچھلیاں بھی شامل ہو جاتی ہیں۔ سمندر کی بل کھاتی لہریں سینے میں زندگی جینے کی تازگی میں اضافہ کرتی ہیں جب کہ تازہ ہوائوں سے لہروں میں پیدا ہونی والی ارتعاش روح کی تسکین کا سبب بنتی ہے۔ اس ساحلی مقام کا منظر غروب آفتاب اور طلوع آفتاب کے وقت اتنا دل فریب ہوتا ہے کہ دیکھنے والا اس کی فسوں میں مبتلا ہوکر اپنے آس پاس سے بے خبر ہوجاتا ہے۔ رات میں نیلی سمندری لہروں کا دل کش نظارہ انسان کو قدرت سے قربت کا احساس دلاتے ہیں۔ یہ ساحلی مقام نہیں دیکھا تو کچھ نہیں دیکھا۔۔۔

May be an image of ocean, nature and sky
May be an image of nature
May be an image of nature
May be an image of body of water and nature

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں