13 اگست کو ابسر کے مقام پر تربت میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ جس میں دہشت گردوں نے ایف سی کے کانوائے کو IED سے نشانہ بنایااور ایف سی کے ایک صوبیدار سمیت 3 اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔حملہ کے موقع پر تفتیش کے سلسلے میں علاقے میں موجود افراد بشمول حیات بلوچ سے پوچھ کی جا رہی تھی کہ ایک اہلکار نائیک شادی اللہ نے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائر کھول دیاجس کے نتیجے میں نوجوان طالب علم حیات بلوچ زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گیا۔اس غیر متوقع رویے کو نمٹنے کے لیے موقع پر موجود ایف سی جوانوں نے ملزم پر قابو پا کر اسکا ہتھیار قبضے میں لے لیا۔بنیادی محکمانہ تفتیش موصول ہونے پر IGFC نے فوری طور پر ملزم کو پولیس کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔جہاں تک ایف سی کی بحیثیت ادارہ مخلصانہ سوچ کا تعلق ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ واقعے کے 2 گھنٹے کے اندر اندر ملزم کو پولیس کی نامزدگی سے پہلے خود ایف سی نے حکام کے حوالے کردیا۔ جس کا علاقے کے عمائدین نے بھی خیر مقدم کیا۔ گو کہ اس جرم کی نوعیت انفرادی تھی ایف سی بلوچستان بحیثیت ادارہ اس افسوسناک واقعہ اور دہشت گردوں کی طرف سے IED دھماکے کی شدید مذمت کرتی ہے اور متاثرین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ہم اپنے شہریوں کی عزت و آبرو اور جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہیں۔ اور ایسے افسوسناک واقعات ہمارے اس عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔ ایف سی بلوچستان ہمیشہ بلا تفریق کا ساتھ دیتی رہے گی ہم یقین دلاتے ہیں کہ ایف سی بحیثیت ادارہ نہ صرف IEDلگانےمیں ملوث دہشتگردوں اور حیات بلوچ کے قتل میں ملوث ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے ہرممکن اقدامات اٹھانے کا اعادہ کیے ہوئے ہے۔کسی فرد یا دہشت گرد تنظیم کو بلوچستان کے امن و امان میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایف سی بلوچستان کی ان گنت اور لازوال قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دیا جائے گا۔ہماری اپنے شہریوں سے بھی اپیل ہے کہ اب جبکہ تاریخی شفافیت اور قانون کے تمام تقاضوں کے مطابق دونوں واقعات کی کاروائی عمل میں آ چکی ہے اس موقع پر ملک دشمن عناصر کے آلہ کار نہ بنیں جنہیں ایسے واقعات میں انصاف نہیں بلکہ آپ کی زندگیوں پر اپنی دکان چمکانے کے علاوہ کوئی سروکار نہیں. ترجمان ایف سی بلوچستان